نئی دہلی، 28؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )قومی انسانی حقوق کمیشن نے مدھیہ پردیش میں گزشتہ پانچ ماہ میں شیوپور ضلع میں غذائی قلت سے متعلق بیماریوں کی وجہ سے 116بچوں کی موت سے متعلق خبروں پر ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔کمیشن نے ریاست کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کیا اور چار ہفتے کے اندر اس سلسلے میں ایک تفصیلی رپورٹ دائر کرنے کی انہیں ہدایت دی ہے۔کمیشن نے شیوپور ضلع میں قلت تغذیہ سے متعلق بیماریوں کی وجہ سے 116بچوں کی موت پر میڈیا میں آئی خبروں پر از خود نوٹس لیا۔انسانی حقوق کمیشن نے آج ایک بیان میں کہاکہ پرائمری ہیلتھ افسر نے مبینہ طور پر ان حقائق کو قبول کر لیا ہے۔ضلع میں تین غذائی بحالی مرکز میں بھاری بھیڑ ہے اور ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ سہولیات کی بھی کمی ہے۔کمیشن نے کہا کہ میڈیا میں آئی خبریں پریشان کر رہی ہیں اور یہ ایک تشویش ناک امر ہے کیونکہ یہ قلت تغذیہ کے وجہ بچوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا معاملہ ہے اور ریاست کی طرف سے صحت سروس کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔کمیشن نے یہ بھی ذکر کیا ہے کہ اس نے ہر مناسب پلیٹ فارم پر اس بات پر زور دیا ہے کہ دودھ پلانے والی ماؤں اور بچوں دونوں کو بھر پور غذا فراہم کرنے والے آئی سی ڈی ایس سمیت سرکاری منصوبوں کو مناسب طریقے سے نافذ کیا جائے۔اس میں بتایا گیا ہے کہ یہ یقینی بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے کہ بچے متناسب اور متوازن غذا سے محروم نہ ہو ں ۔کھانے کا حق اور صحت کے حقوق دیگر انسانی حقوق کے استعمال کے لیے ناگزیر ہے۔ریاست کو بالخصوص بچوں سمیت تمام افراد کی صحت کی حفاظت کرنا اور بنائے رکھنا ہے۔کمیشن نے آگے کہا ہے کہ خبروں کے مطابق بستروں کی کمی کی وجہ سے بچوں کو غذائی بحالی کے مراکز کے فرش پر سونے کے لیے مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔